سوال : حضرت مفتی صاحب ایک مسئلہ میں کشمکش ہے، اس لیے آپ سے پوچھ رہے ہیں ۔شرعی معذورین جو زمیں پر چار زانو بیٹھ کر یا کرسی پر اشارہ سے رکوع اور سجدہ ادا کرتے ہیں۔کرسی پر بیٹھنے والا اسی طرح زمیں پر چار زانو یا دو زانو بیٹھنے والا رکوع اور سجدہ کا اشارہ کس طرح کریگا ۔عام طور پر لوگ رکوع کا اشارہ ہاتھ گھٹنے پر رکھ کر تھوڑا جھکتے ہیں ۔اور سجدہ کا اشارہ کرسی والا تو ہاتھ گھٹنے پر رکھ کر رکوع کے مقابلہ میں کچھ زائد جھک جاتا ہے ۔اور زمیں پر چار زانو یا دو زانو بیٹھ کر نماز پڑھنے والا سجدہ کا اشارہ کس طرح کرے اسکے بارے میں کشمکش ہے صحیح طریقہ کیا ہے کوئی ٹھیک نہیں بتا رہا آپ الجھن کو ختم کیجیے۔سجدہ کا اشارہ کس طرح کریں ۔چار زانو یا دو زانو بیٹھ کر ہاتھ کو زمیں پر رکھیں یا فضا میں معلق یا گھٹنے پر رکھ کر رکوع کے مقابل زیادہ جھکے ۔صحیح طریقہ مطلوب ہے۔
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1295-964/M=11/1443
زمین پر بیٹھ كر اشارہ سے نماز پڑھنے والا اگر زمین پر ہاتھ ركھنے كی قدرت ركھتا ہو تو زمین پر ہاتھوں كو ركھ كر ركوع كے مقابلے سجدہ میں جتنا زیادہ جھك سكتا ہو جھكے اور اگر زمین پر ہاتھ ركھنے كی قدرت نہ ہوتو ہاتھوں كو زانو پر ركھے فضا میں معلق نہ كرے۔ ويجعل سجوده أخفص من ركوعه (الدر مع الرد، زكريا، 2/568) وإذا لم يقدر على القعود مستويا وقدر متكئاً أو مستنداً إلى حائط أو إنسان يجب أن يصلي متكئاً أو مستنداً (فتاوى هندية: 1/150).
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ناقل: مولانا راشد قاسمی نیپالی