سوال : ۱۔ میرے استاد کلاس میں ہمیں بتا رہے تھے کہ دونوں سجدے کے درمیانی وقفے میں دعا مانگنا درست ہے۔
۲۔ اور جیسے ہم محبت میں اپنوں کے پیشانی کو یا علماء کرام کے ہاتھوں کو چومنا کیسا ہے؟
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1104-930/B=10/1443
(1) نفل نماز كے اندر دونوں سجدوں كے درمیان وہی دعا مانگ سكتا ہے جو احادیث سے منقول ہیں جیسے اَللَّهُمَّ اغْفِرْلِيْ ذَنْبِيْ وَوَسِّعْ لِيْ فِيْ دَارِيْ وَبَارِكْ لِيْ فِيْ رِزْقِيْ. اُردو میں اپنی طرف سے كوئی دعا مانگنا جائز نہیں۔
(2) اپنے محترم ماں باپ، استاذ اور بڑے عالم كی پیشانی كو یا ہاتھ كو بوسہ دینے كی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند
ناقل۔ مولانا راشد قاسمی نیپالی ۔