سوال : ہمارے محلہ کی مسجد میں جو امام صاحب ہے ان کا بایا ہاتھ بالکل کام نہیں کرتا جس کی وجہ سے لوگوں کا ماننا ہے کہ وہ استنجا وغیرہ کس طرح کرتے ہیں، اور ان کے پیچھے صحیح حفاظ بھی نماز ادا کرتے ہیں تو ایسے امام کی امامت جائز ہے یا نہیں ؟ تفصیلی جواب مطلوب ہے۔
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1026-866/B=09/1443
اتنی بات تو ہر نمازی جانتا ہے كہ ناپاكی كی حالت میں نماز نہیں ہوتی ہے اگر وہ امام صاحب كسی طرح بھی استنجا كرلیتے ہیں اور صحیح طریقہ پر پاكی حاصل كرلیتے ہیں تو ان كے پیچھے تمام مقتدیوں كی نماز صحیح ہوجاتی ہے۔ ویسے متولی كو چاہئے كہ جب غیر معذور موجود ہیں تو ان ہی كو امام بنانا اولی اور بہتر ہے۔
Fatwa: 1026-866/B=09/1443
اتنی بات تو ہر نمازی جانتا ہے كہ ناپاكی كی حالت میں نماز نہیں ہوتی ہے اگر وہ امام صاحب كسی طرح بھی استنجا كرلیتے ہیں اور صحیح طریقہ پر پاكی حاصل كرلیتے ہیں تو ان كے پیچھے تمام مقتدیوں كی نماز صحیح ہوجاتی ہے۔ ویسے متولی كو چاہئے كہ جب غیر معذور موجود ہیں تو ان ہی كو امام بنانا اولی اور بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ناقل۔ مولانا راشد قاسمی نیپالی
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند