مسلمانوں نے اندلس کو فتح کیا،
اور وہ 12 ہزار سپاہی تھے،
لیکن جب انہیں اندلس سے نکالا گیا
تو صرف غرناطہ شہر میں
دس لاکھ مسلمان تھے۔۔۔۔
پختہ ایمان اور راسخ عقیدے کے بغیر
تعداد کا کوئی مطلب نہیں ___!
اندلس کو صرف 12 ہزار مسلمانوں نے فتح کیا تھا
لیکن جب انہیں وہاں سے نکالا گیا تو صرف غرناطہ شہر میں دس لاکھ مسلمان تھے۔...
"" عدد کا مطلب پختہ یقین کے بغیر کچھ نہیں""
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (مفہوم)
قریب ہے کہ دیگر قومیں تم پر ایسے ہی ٹوٹ پڑیں جیسے کھانے والے پیالوں پر ٹوٹ پڑتے ہیں“ تو ایک کہنے والے نےکہا:
کیا ہم اس وقت تعداد میں کم ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، بلکہ تم اس وقت بہت ہو گے، لیکن تم سیلاب کی جھاگ کے مانند ہو گے، اللہ تعالیٰ تمہارے دشمن کے سینوں سے تمہارا خوف نکال دے گا، اور تمہارے دلوں میں «وہن» ڈال دے گا، پوچھا گیا کہ وہن کیا ہے؟ فرمایا:
دنیا سے محبت، اور موت سے نفرت ۔۔۔ !!!♦