سوال : کیا فرماتے ہیں شرع متین اور مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید فجر کی نماز میں اس وقت شامل ہوا جب امام دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ پڑہ رہاتھا اس کے بعد اس نے سورة النصر پڑھی جب امام نے سلام پھیرا تو زید اٹھ کر اپنے پہلی رکعت جو اس سے چھوٹ گئی تھی پڑھنے لگا، اب زید کو اس رکعت میں سورة لہب اور سورة کافرون میں سے کونسی سورة پڑھنی چاہیے؟
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1253-936/D=11/1443
صورت مسئولہ میں زید (مسبوق) كو اختیار ہے كہ چھوٹی ہوئی ركعت میں تمام قرآن شریف سے جو سورت چاہے پڑھ لے خواہ سورۃ الكافرون پڑھے یا سورۃ لہب، ترتیب اس كے ذمہ ضروری نہیں۔
والمسبوق من سبقه الإمام بها أو ببعضها وهو منفرد حتى يثني ويتعوذ ويقرأ ........ فيما يقضيه. الدر مع الرد: 2/346 .
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ناقل ۔مولانا راشد قاسمی نیپالی